Taawun

!سر رابرٹ سنڈیمن: جسے بلوچستان کا بانی مانا جاتا ہے

سر رابرٹ سنڈیمن ایک ایسی شخصیت ہیں کہ جن کے بغیر ہندوستان اور خاص طور پربلوچستان کی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی۔ میں نے رابرٹ سنڈیمن کے متعلق جو پڑھا اس سے میں یہ جان سکا کہ وہ ایک باکمال شخص تھا جس نے بلوچستان میں انگریزوں کی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے ایسی حکمت عملی اختیار کی جسے آ ج بھی یاد کیا جاتا ہے۔  Sandemanization بھی کہا جاتا ہے۔

اسے چھ اگست 2022 کو سیلاب سے متاثرہ افراد کی خدمت کےلیے بیلہ (لسبیلہ ریاست کا صدر مقام) جانے کا اتفاق ہوا۔ الخدمت فاؤنڈیشن بیلہ کے رہنما برادرم کرامت صاحب نے بتا یا کہ بیلہ میں رابرٹ سنڈیمن کی قبر ہے۔ یہ بات میرے لیے نہایت ہی حیران کن تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ رابرٹ سنڈیمن نے تو ساری زندگی کوئٹہ میں گزاری تھی۔ یہ کیسے ہوا کہ وہ بیلہ جیسے ایک دور افتادہ علاقے میں دفن ہوں؟
سلمان علی الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے سینئر مینیجر، شعیب احمد ہاشمی میڈیا ہیڈ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اورمیں، کرامت صاحب کی سربراہی میں رابرٹ سنڈیمن کی قبر دیکھنے چلے گئے جو بیلہ شہر کے قریب ہی واقع ہے۔ اس علاقے کا نام رابرٹ سنڈیمن کالونی ہے۔
ہم نے دیکھا کہ ایک بڑا سا باغ تھا جس کے چاروں طرف دیوار بنی ہوئی تھی۔ اسکی ایک جانب مختلف نوعیت کی عمارت موجود تھی ۔ یہ رابرٹ سنڈیمن کی قبر پر بنی ہوئی عمارت ہے۔ بارش کی وجہ سے ہم باغ میں نہ جاسکے۔ ا س لیے دیوار کے پار سے ہی اس مقبرہ کو دیکھا۔ یہ سب دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی کہ میں ایک ایسی شخصیت کے مقبرہ پر آیا ہوں جس کا ذکر تاریخ کی کتابوں میں کئی مرتبہ آیا ہے۔ میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رابرٹ سنڈیمن کے بارے کچھ معلومات پیش کر رہا ہوں۔
رابرٹ سنڈیمن انگریزوں کی طرف سے بلوچستان میں تعینات تھا۔ ان کی شہرت بلوچستان میں انگریزوں کے لیے راہ ہموار کرنے والوں میں سرِ فہرست ہے۔ انھوں نے بلوچستان میں ایک نئی طرز کا نظام متعارف کرایا جو تقسیم ہند تک قائم رہا۔ رابرٹ سنڈیمن 1835 میں برطانیہ میں پیدا ہوئے۔ بنایدی تعلیم کے بعد وہ فوج میں شامل ہوئے اور پھر ترقی کرتے کرتے ایک اعلیٰ فوجی عہدے تک پہنچے۔
جب انھیں ڈیرہ غازی خان بھیجا گیا، اسوقت وہاں بلوچ قبائل کی بغاوت کی مہم چل رہی تھی۔ رابرٹ سنڈیمن کا سب سے اہم کارنامہ یہ تھا کہ بغیر کسی جنگ کے تمام قبائلیوں کو رام کیا۔ یہ ان کی ذہانت کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسکے بعد پنجاب اور سندھ کی اس وقت کی حکومتوں نے انھیں کوہ سلیمان اور یہاں رہنے والوں کے معاملات کا ذمہ دار بنا دیا۔
رابرٹ سنڈیمن کا اہم کارنامہ 1876 میں روجھان کے نواب سر امام بخش خان مزاری کی مدد سے خان آف قلات کو معاہدہ قلات پر آمادہ کرنا ہے۔ وہ 1877 میں بلوچستان کے گورنر جنرل کے نمائندہ مقرر ہوئے اور زندگی کے آخری دم تک اس عہدے پرفائز رہے۔
سنڈیمن نے بلوچستان میں قبائلی امن کا ایک نظام متعارف کروایا۔ اس نظام کے تحت قبائلی سرداروں کو مالی الاؤنس دیا جاتا تھا اور بدلے میں قبائلی سرداروں کو برطانوی سرکار کی مدد کرنا ہوتی تھی۔ دوسری اینگلو افغان جنگ کے دوران رابرٹ سنڈیمن نے قبائلیوں کی مدد سے انگریزوں کی کامیابی میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ سنڈیمن کا ایک اہم کارنامہ بلوچستان میں امن امان قائم کرنا ہے۔ اسی لیے انھیں پیس فل فاتح بلوچستان بھی کہا جاتا ہے۔ سنڈیمن کا انتقال 29 جنوری 1892 کو ریاست لسبیلہ کے صدر مقام بیلہ میں ہوا۔
اورہم آج اسی تاریخی کرداراور بانی بلوچستان کے مقبرہ پر آئے تھے۔

میں تو ایسا سوچتا ہوں
ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ
تعاون فاؤنڈیشن پاکستان

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *