Uncategorized

کسی کام میں فیل ہونا دراصل جیتنے کی قیمت ہوتی ہے

دنیا بھرمیں کہاوتیں مشہور ہیں سب جگہوں اور علاقوں میں موجود ہیں۔ایک چینی کہاوت مجھے جاننے کو ملی اور اس کا تذکرہ بھی ایک صاحب نے کیا وہ یہ تھی کہ :

“Failure is the price for future success”

یعنی کسی کام میں فیل ہونا دراصل جیتنے کی قیمت ہوتی ہے۔

میں تھوڑا سا حیران ہوا کہ یہ کیا بات ہوئی اور کس طریقے سے انہوں نے اس بات کو آگےپہنچایا۔ جب میں نے اس کومزیدجاننے کی کوشش کی تو پتا لگا کہ میرے اردگرد سینکڑوں لوگ ایسے ہیں جو آج دنیا کے انتہائی کامیاب لوگ ہیں اس میں بزنس مین ، بڑے بڑے گروپوں کے مالک ، ، ٹی وی بنانے والی کمپنی اور بڑے بڑے فائیو سٹارز کےمالک بھی ہیں یہاں ان کانام لینا مناسب نہیں ہے۔ اور انہوں نے یہ باتیں اپنی آٹو بائیوگرافی میں لکھی ہوئی ہیں کہ کس طریقے سے زندگی کےاندر وہ مختلف معاملات میں فیل ہوئے۔

اتنے برے طریقے سے فیل ہوئے ہیں کہ قرض میں دب گئے، وہ سڑک پر آگئے لیکن درحقیقت وہ فیل ہونا ان کی کامیابی کی قیمت تھی جو انہوں نے ادا کی۔بڑی سادہ سی بات سمجھ میں آتی ہے۔ فیل ہونا ہمیں کیا سکھاتا ہے؟کہتے ہیں کہ فیل ہونا، گر جاناکوئی بری بات نہیں ہے۔ گر کر نہ اٹھنا یہ اصل میں ناکامی ہے۔ فیل ہونا تو ہمیں یہ بتاتا ہے کہ یہ راستہ جس پہ آپ چلے تھے اس راستےکے اندر آپ کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں آپ کوئی دوسرا راستہ اختیار کریں۔

کہتے ہیں کہ کسی سائنسدان نےکوئی ایک ہزار تجربے کیے، وہ مسلسل ناکام ہوتے گئے۔ آخر کار وہ کامیاب ہو گئے۔ جب ان سے اس بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ناکامی در اصل مجھے یہ بتاتی تتھی یہ طریقہ ٹھیک نہیں ہے ۔ مجھے کوئی اور طر یقہ اختیا ر کرنا ہو گا۔ یہ میں نے فیل ہونےسے سیکھا ہے۔

جب کوئی کمپنی فیل ہوتی ہے وہ بھی اپنے عمل سےسیکھتی ہے۔جب کوئی انسان اپنے مقصد میں فیل ہوتاہے وہ بھی اپنےاس فیل ہونے سے سیکھتا ہے۔ آرگنائزیشن ،قومیں بھی فیل ہونے سےسیکھتی ہیں کہ اچھا ہم یہ جنگ ہار گئے ہیں، معاشی و معاشرتی جنگ ہار گئےاب اس سے ہمیں سیکھنا کیا ہے؟

اگر تو جیتنا ہے تو فیل ہونے کےمعاملے کو اس کی قیمت سمجھا جائےتو آپ جیت سکتے ہیں لیکن فیل ہونے کے بعد قیمت توآپ نے ادا کردی لیکن اگر ساتھ ہی آپ نےجدوجہد بھی کر لی۔ میری بات کوپھر دوبارہ سے سمجھیں۔قیمت تومیں نے اس چیز کی ادا کر دی ہے، میں فیل ہوا قیمت اداکی، اب مجھے اس کوحاصل کرنا چاہیے لیکن جب حاصل کرنے کی باری آئی تو پتالگاکہ اب تو میں ہمت ہار بیٹھا ہوں،میں گر گیا ہوں، اب میں اٹھنے کےلیے بھی کوشش نہیں کر پا رہا، تو درحقیقت آپ نے ایک ایسا سوداکیا جو انتہائی گھاٹے کا ہے کہ کامیاب ہونے کی قیمت فیل ہونے کی صورت میں تو میں نے ادا کر دی ہے ، لیکن کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔

اب کیا طریقہ کار ہے ؟طریقہ کاریہی ہے جو دنیا میں اختیار کیاگیا۔ بے شمار لوگ ہیں، میں نے کوکا کولا کی تاریخ کے بارے پڑھا ہے کہ اوائل میں یہ بینک کر پٹ بھی ہوگئی تھی ، آج یہ دنیا کا سب سےبڑا برینڈ ہے۔ آپ کسی بھی کمپنی کانام لے لیں ،بے شمار کمپنیز ہیں، جو بینک کرپٹسی پر پہنچیں لیکن پھر لوگوں نے مل کر کوشش کی اورآگے سے آگے چلے گئے۔ اسی طرح سےملکوں کی ،قوموں کی مثال لے لیں۔

جاپان کے اوپر جب دوایٹم بم گرائے گئے اور اس کی پوری کی پوری معیشیت کو تباہ کیا گیا تویہ وہ قیمت تھی جو انہوں نےکامیابی کے لیے ادا کی اور پھراس کے بعد انہوں نے کہا قیمت ہم نے ادا کر دی ہے، اب ہمیں دوبارہ اٹھنا ہے پھر وہ اٹھے اور آگے بڑھ گئے۔ جرمنی میں کیاچھوڑا تھا جب جنگ عظیم ہوئی لیکن یہ قیمت ہی جو انہوں نے ادا کی بطورقوم۔ پھر انہوں نے اپنے آپ کو اوپر اٹھایا۔

میرے دوستوں اور بھائیوں ! آئیں مل کر کوشش کریں کہ اگرزندگی میں کبھی ناکامی ہو اس ناکامی کو ناکامی نہ سمجھا جائےبلکہ اسے اس راستے میں آنے والی ایک رکاوٹ سمجھا جائے جس کو آپ نے عبور کر لیا ہے۔تو انشاءاللہ العزیز ہم زندگی کے اندر انفرادی اور اجتماعی طور پربھی اپنے جو بھی ہم نے مقاصد طےکیے ہوں گے ان کو ضرور حاصل کرپائیں گے۔

ایک میں نے کہیں پڑھا کہ کسی بندے نےکئی سارے ناول لکھے اور کوئی بھی ان کو پڑھنے کو تیارنہیں تھالیکن وہ لکھتا رہا پھر ایک ناول آیا جب اس نے وہ لکھا تو پھرپوری دنیا نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور لاکھوں کی تعدا میں اس کی کاپیاں دنیا میں تقسیم ہوئیں۔ایک نہیں سینکڑوں ہزاروں مثالیں مل سکتی ہیں۔

آئیں ہم بھی ایک مثال بنے کہ اگر زندگی میں کوئی مشکل پیش آئے تو اس مشکل کو مشکل نہ سمجھا جائے بلکہ اس راستے میں آنے والی ایک ایسی چیز تھی جس کی قیمت آپ کو چکانا تھی وہ آپ نے چکا دی۔ انشاءاللہ العزیزکامیابی آپ کے قدم چومیں گی۔جزاک اللہ خیر

میں تو ایسا سوچتا ہوں

ڈاکٹر محمد مشتاق مانگٹ

تعاون فاؤنڈیشن پاکستان

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *