Taawun

اُلجھن سے سُلجھن کا سفر

Conclusion-and-confusion

دو لفظ آپ نے بارہا سنے ہونگے confusion and conclusion ہم اس طرح بات کرتے ہیں کہ میں اس مسئلے میں confusion کا شکار ہوں، میں confuse ہوں یعنی میں کوئی فیصلہ نہیں کر پارہا میرے پاس بہت سارے آپشنز ہیں۔ اسی طرح conclusion کا مطلب ہے کسی فیصلے پر پہنچ چکا ہونا اس پہ بہت زیادہ ماہر نفسیات نے بھی لکھا ہے  اور management کے گرو  نے بھی اس پہ بہت کچھ لکھا ہے  جو میں نے پڑھا اور سنا اور جو سمجھا اس کے مطابق یہ ہے کہ ہماری زندگی  بنیادی طور پر ایک کنفیوژن  سے کنکلیوژن کا ایک سفر ہے۔ ہم صبح اٹھتے ہیں تو بہت سارے معاملات میں ہماری ایک رائے نہیں ہوتی۔ ہم یہ کام کرسکتے ہیں دوسرا بھی اور تیسرا بھی اور پھر بہت سارے عوامل کو سامنے رکھتے ہوئے ہم اپنی کسی ذاتی پسند نا پسند کو، مالی حالات کو، موسم کو ،ان سب کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم کسی کنکلیوژن پر پہنچتے ہیں کہ ہمیں یہ کام کرنا چاہیے۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ میری اور آپ کی زندگی، اس میں ہم بہت ساری کنفیوژن کا شکار ہوتے ہیں بہت سارے معاملات میں اور بہت سارے معاملات میں ہم نہیں بھی ہوتے ہمارے پاس ایک ہی چوائس ہوتی ہے مثلاً یہ کہ اگر کسی نے عبادت کرنی ہے تو اسے اللّٰہ رب العزت کے گھر ہی جانا ہے اس میں کوئی کنفیوژن نہیں ہے اذان ہوگی تو وہ چلا جائے گا لیکن بہت سارے معاملات میں ایسا نہیں ہوتا، میں یہ ڈگری کروں نہ کروں، میں کھاؤں  یا نہ کھاؤں اور یہ کپڑے پہنوں یا نہ پہنوں، آج کیسا موسم ہے ؟آج کہاں جاؤں وغیرہ۔ یہ بہت سارے عوامل ہوتے ہیں اور انھی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم کنکلیوژن پر پہنچتے ہیں، یہ ایک عمومی بات کہی جاتی ہے اور ہم عموماً ایسا کہتے ہیں لیکن اسکا ایک بہت خوبصورت ترین پہلو یہ ہے جوکہ ایک چھپا ہوا رازہے وہ یہ کہ کنفیوژن ایک زندگی ہے اور کنکلیوژن اس کی پہنچ ہے اور جب ہم کسی کنکلیوژن پر پہنچ گئے کہ ہم نے یہ کام کرنا ہے۔ اب اس کا کیا مطلب ہے کہ ہم نے فل سٹاپ لگا دیا کنفیوژن کا مطلب کیا ہے کہ ہم کومہ لگا رہے ہیں، اس کے بعد ہم کچھ اور لکھ سکتے ہیں لیکن کنکلیوژن کا مطلب ہے کہ میں نے فل سٹاپ لگا دیا کہ میں نے یہی کچھ کرنا کیا ہمیشہ ہر کام کے لیے کنکلیوژن کے نقطہء نظر سے فل سٹاپ لگانا اس کام میں بڑھوتری کو روک سکتا ہے؟ تھوڑی سی مشکل بات ہے میں معذرت کرتا ہوں لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ کسی مسئلےپہ کنکلیوژن پر پہنچ جانا اس کا یہ مطلب نہیں کہ اب آپ دوبارہ کنفیوژن کا شکار نہ ہوں بہت سارے لوگ آپ نے دیکھے ہوں گے کہ وہ فیصلہ کرلیتے ہیں کہ ہم نے یہ ڈگری کرنی ہے میڈیکل کی یا انجینئرنگ کی اور پھر بیچ میں وہ چھوڑ آتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بہت سارے لوگ کنکلیوژن پر پہنچے اور اس کے باوجود بھی وہ کنفیوژن کا شکار ہیں اور وہ کسی بھی وقت دوبارہ فیصلہ لے سکتے ہیں میں اسے قطعاً برا نہیں سمجھتا بلکہ میں اسے زندگی سمجھتا ہوں لیکن اگر آپ نے کنکلیوژن لے لیا ہے کنکلیوڈ کر لیا ہے کوئی فیصلہ کر لیا ہے  اور اس کے پہ آپ مزید کوئی بات نہیں کرتے تو اس پہ فل سٹاپ لگ گیا ہے اور اس کے بعد جملے کا اگلا حصہ نہیں جڑ سکتا جملہ مکمل ہوگیا ہے۔ آئیں کنکلیوژن پر پہنچیں لیکن ہر کنکلیوژن کو آخری فیصلہ نہ سمجھ لیں بلکہ وہیں سے ایک نئی کنفیوژن کو تلاش کریں اور پھر اگلے نتیجے پر پہنچیں اور پھر اگلے سے اگلے یہی انسانی ترقی کا راز ہے انفرادی بھی اور اجتماعی بھی۔ آپ کو ہماری بات اچھی لگے تو آگے شئیر کریں۔

جزاک اللّہ خیرا کثیرا

میں تو ایسا سوچتا ہوں

ڈاکٹر محمد مشتا ق مانگٹ

تعاون فاؤنڈیشن پاکستان

Facebook Comments Box

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *