Taawun

انسان کی قابلیت کا اندازہ میں اور آپ نہیں لگا سکتے

Human-Capabilities-cant-imagine-Mushtaq-Mangat.png

قارئینِ کرام! شائد ہم کسی انجن یا مشین کی صلاحیت کو ناپ سکتے ہیں مگر انسان کی صلاحیت کو نہیں ناپ سکتے۔ انسان کی قابلیت کا اندازہ میں اور آپ نہیں لگا سکتے، جن لوگوں نے بڑے کارنامے انجام دیے،خدمات کیں، ایجادات کیں، ان کی مہارت اور ان کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔ اپنے آپ کو کھینچیں یاپرکھیں آپ وہ کام بھی کرنے کے قابل ہو جائیں گے کہ جن کے متعلق آپ کا خیال تھا کہ آپ یہ نہیں کر سکتے۔سوچ اور چیز ہے لیکن جب عمل کریں گے تو نتائج حیران کن اور مختلف ہوں گے۔ میں نے کہیں پڑھا کہ جتنا ‘Humanly Possible’ ہے میں کروں گایعنی میں کہتا ہوں کہ جتنا میرے بس میں ہے میں وہ کروں گا، اب میرے بس میں کیا ہے یہ نہ شائد آپ جانتےہیں اور نہ میں جانتا ہوں۔میرے بس میں کوئی کام کرنے کی کتنی صلاحیت ہے۔ شائد ہم کسی انجن کی صلاحیت ناپ سکتے ہیں مگر انسان کی صلاحیتوں اور قابلیت کو نہیں ناپ سکتے۔

میں نے ایک جگہ پڑھا کہ ایک شخص کو ریسکیو کے لیے جانا تھا تو اسے کہا گیا کہ  بیس ہارس  پاور کا انجن یا دس ہارس پاور کا انجن آپ کو دیا جائے گا۔آپ کس کا انتخاب کریں گے تو اس نے جواب دیا کہ میں لوگوں کو لے کر جانا پسند کروں گا۔ لوگوں نے سوال کیا ایسا کیوں؟ تو اس نے جواب دیا کہ جو لوگوں کی طاقت ہے وہ انجن سے کہیں زیادہ ہے۔صورتحال کے مطابق طاقت استعمال کی جا سکتی ہے۔ اللہ رب العزت ان کی طاقت میں اضافہ کریں گے یہ اپنی صلاحیت سے دوگنا کام کر سکتے ہیں مگر مشین نہیں کر سکتی اس کی حد مقرر ہے۔ مشین کے جذبات نہیں ہیں لیکن انسان کے جذبات ہیں۔

جب ہم کسی سے یہ بات کرتے ہیں کہ میں وہ کروں گا جو انسانی طور پرممکن ہے تو ہمیں اس بات کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے کہ میرے بس میں کیا ہے؟ میں کیا کر سکتا ہوں؟ میری صلاحیتیں کیا ہیں؟ میں کتنی مدد کر سکتا ہوں؟ اس بات کا شائد مجھے اور آپ کو اندازہ نہیں ہے۔اگر آپ یہ سوچنا شروع کر دیں تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کی صلاحیت کیا ہے؟  جن لوگوں نے ترقی کی ہے،بڑے کارنامے انجام دیے، ان کی زندگی میں بھی چوبیس گھنٹے تھے، ان کی کام کےاوقات بھی یہی تھے۔کئی لوگ تو ایسے تھے کہ جنہوں نے بیس سے پچیس سال زندگی گزاری مگر بڑے کارنامے انجام دیے۔

میں یہ سمجھتا ہوں کہ اللہ رب العزت نے جو صلاحیتیں انسان کو دی ہیں وہ کسی اور مخلوق کو نہیں دی اسی لیے انسان کو اشرف المخلوقات کہا جاتا ہے۔انسان کے اندر اللہ تعالی نے بہت بے شمار صلاحیتیں رکھی ہیں، جس کا شائد مجھے اور آپ کو اندازہ نہیں ہے۔آپ خود کام کر کہ دیکھیں، اپنے آپ کو کھولیں  اور اپنی چھپی صلاحیتوں کو استعمال کریں۔ آپ وہ کچھ کر سکتے ہیں جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔

میں تو ایسا سوچتا ہوں

ڈاکٹر محمدمشتاق مانگٹ

تعاون فاؤنڈیشن پاکستان

Facebook Comments Box

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *